EN हिंदी
کاوش بدری شیاری | شیح شیری

کاوش بدری شیر

11 شیر

شاعری میں انفس و آفاق مبہم ہیں ابھی
استعارہ ہی حقیقت میں خدا سا خواب ہے

کاوش بدری




سکھ کی زمیں بسیط نہیں ہے تو کیا ہوا
دکھ تو مرا وشال ہے آکاش کی طرح

کاوش بدری