EN हिंदी
افتخار راغب شیاری | شیح شیری

افتخار راغب شیر

21 شیر

دن میں آنے لگے ہیں خواب مجھے
اس نے بھیجا ہے اک گلاب مجھے

افتخار راغب




دل میں کچھ بھی تو نہ رہ جائے گا
جب تری چاہ نکل جائے گی

افتخار راغب




چند یادیں ہیں چند سپنے ہیں
اپنے حصے میں اور کیا ہے جی

افتخار راغب