EN हिंदी
مضطرب آپ کے بنا ہے جی | شیح شیری
muztarib aap ke bina hai ji

غزل

مضطرب آپ کے بنا ہے جی

افتخار راغب

;

مضطرب آپ کے بنا ہے جی
یہ محبت بھی کیا بلا ہے جی

جی رہا ہوں میں کتنا گھٹ گھٹ کر
یہ مرا جی ہی جانتا ہے جی

میرے سینے میں جو دھڑکتا ہے
میرا دل ہے کہ آپ کا ہے جی

آپ اس کو برا سمجھتے ہیں
اپنا اپنا مشاہدہ ہے جی

اتنے معصوم آپ مت بینے
آپ لوگوں کو سب پتا ہے جی

کیا بتاؤں کہ کتنی شدت سے
تم سے ملنے کو چاہتا ہے جی

چند یادیں ہیں چند سپنے ہیں
اپنے حصے میں اور کیا ہے جی

اہل فرقت کی زندگی راغبؔ
زندگی ہے کہ اک سزا ہے جی