EN हिंदी
گلزار شیاری | شیح شیری

گلزار شیر

49 شیر

آئنہ دیکھ کر تسلی ہوئی
ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی

گلزار




آنکھوں کے پوچھنے سے لگا آگ کا پتہ
یوں چہرہ پھیر لینے سے چھپتا نہیں دھواں

گلزار




آنکھوں سے آنسوؤں کے مراسم پرانے ہیں
مہماں یہ گھر میں آئیں تو چبھتا نہیں دھواں

گلزار




عادتاً تم نے کر دیے وعدے
عادتاً ہم نے اعتبار کیا

گلزار




آگ میں کیا کیا جلا ہے شب بھر
کتنی خوش رنگ دکھائی دی ہے

گلزار




آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے
آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے

گلزار




آپ نے اوروں سے کہا سب کچھ
ہم سے بھی کچھ کبھی کہیں کہتے

گلزار




اپنے ماضی کی جستجو میں بہار
پیلے پتے تلاش کرتی ہے

گلزار




اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں
عمر گزری ہے اس قدر تنہا

گلزار