EN हिंदी
عزیز وارثی شیاری | شیح شیری

عزیز وارثی شیر

13 شیر

مجھ سے یہ پوچھ رہے ہیں مرے احباب عزیزؔ
کیا ملا شہر سخن میں تمہیں شہرت کے سوا

عزیز وارثی




تری محفل میں فرق کفر و ایماں کون دیکھے گا
فسانہ ہی نہیں کوئی تو عنواں کون دیکھے گا

عزیز وارثی




تم پہ الزام نہ آ جائے سفر میں کوئی
راستہ کتنا ہی دشوار ہو ٹھہرا نہ کرو

عزیز وارثی




تمہاری ذات سے منسوب ہے دیوانگی میری
تمہیں سے اب مری دیوانگی دیکھی نہیں جاتی

عزیز وارثی