EN हिंदी
اظہر فراغ شیاری | شیح شیری

اظہر فراغ شیر

39 شیر

ازالہ ہو گیا تاخیر سے نکلنے کا
گزر گئی ہے سفر میں مرے قیام کی شام

اظہر فراغ




خطوں کو کھولتی دیمک کا شکریہ ورنہ
تڑپ رہی تھی لفافوں میں بے زبانی پڑی

اظہر فراغ




خود پر حرام سمجھا ثمر کے حصول کو
جب تک شجر کو چھاؤں کے قابل نہیں کیا

اظہر فراغ