EN हिंदी
امجد اسلام امجد شیاری | شیح شیری

امجد اسلام امجد شیر

11 شیر

وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
دل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا

امجد اسلام امجد




یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے
یہ بھی تو اپنی جگہ ایک پریشانی ہے

امجد اسلام امجد