EN हिंदी
افضل الہ آبادی شیاری | شیح شیری

افضل الہ آبادی شیر

14 شیر

تو جگنو ہے فقط راتوں کے دامن میں بسیرا کر
میں سورج ہوں تو مجھ سے آشنائی کر نہیں سکتا

افضل الہ آبادی




وہ جس کی راہ میں میں نے دیئے جلائے تھے
گیا وہ شخص مجھے چھوڑ کر اندھیرے میں

افضل الہ آبادی




وہ جس نے دیکھا نہیں عشق کا کبھی مکتب
میں اس کے ہاتھ میں دل کی کتاب کیا دیتا

افضل الہ آبادی




یادوں کے نشیمن کو جلایا تو نہیں ہے
ہم نے تجھے اس دل سے بھلایا تو نہیں ہے

افضل الہ آبادی




یوں علاج دل بیمار کیا جائے گا
شربت‌ دید سے سرشار کیا جائے گا

افضل الہ آبادی