EN हिंदी
حب وطن شیاری | شیح شیری

حب وطن

8 شیر

سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا
ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا

علامہ اقبال




وطن کی خاک سے مر کر بھی ہم کو انس باقی ہے
مزا دامان مادر کا ہے اس مٹی کے دامن میں

چکبست برج نرائن




لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے
اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی

فراق گورکھپوری




دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی

لال چند فلک




خدا اے کاش نازشؔ جیتے جی وہ وقت بھی لائے
کہ جب ہندوستان کہلائے گا ہندوستان آزادی

نازش پرتاپ گڑھی




نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہرگز
یہی سرخی بنے گی ایک دن عنوان آزادی

نازش پرتاپ گڑھی




نقشہ لے کر ہاتھ میں بچہ ہے حیران
کیسے دیمک کھا گئی اس کا ہندوستان

ندا فاضلی