اب اک رومال میرے ساتھ کا ہے
جو میری والدہ کے ہاتھ کا ہے
سید ضمیر جعفری
بہن کی التجا ماں کی محبت ساتھ چلتی ہے
وفائے دوستاں بہر مشقت ساتھ چلتی ہے
سید ضمیر جعفری
چیز ملتی ہے ظرف کی حد تک
اپنا چمچہ بڑا کرے کوئی
سید ضمیر جعفری
درد میں لذت بہت اشکوں میں رعنائی بہت
اے غم ہستی ہمیں دنیا پسند آئی بہت
سید ضمیر جعفری
ہنس مگر ہنسنے سے پہلے سوچ لے
یہ نہ ہو پھر عمر بھر رونا پڑے
سید ضمیر جعفری
ہم نے کتنے دھوکے میں سب جیون کی بربادی کی
گال پہ اک تل دیکھ کے ان کے سارے جسم سے شادی کی
سید ضمیر جعفری
حضرت اقبالؔ کا شاہیں تو ہم سے اڑ چکا
اب کوئی اپنا مقامی جانور پیدا کرو
سید ضمیر جعفری
میں بتاتا ہوں زوال اہل یورپ کا پلان
اہل یورپ کو مسلمانوں کے گھر پیدا کرو
سید ضمیر جعفری
شوق سے لخت جگر نور نظر پیدا کرو
ظالمو تھوڑی سی گندم بھی مگر پیدا کرو
سید ضمیر جعفری