EN हिंदी
سکندر علی وجد شیاری | شیح شیری

سکندر علی وجد شیر

7 شیر

اہل ہمت کو بلاؤں پہ ہنسی آتی ہے
ننگ ہستی ہے مصیبت میں پریشاں ہونا

سکندر علی وجد




بہار آئے تو خود ہی لالہ و نرگس بتا دیں گے
خزاں کے دور میں دل کش گلستانوں پہ کیا گزری

سکندر علی وجد




دیر سے آ رہی ہے یاد تری
کیا تجھے یاد آ رہا ہوں میں

سکندر علی وجد




دل کی بستی عجیب بستی ہے
یہ اجڑنے کے بعد بستی ہے

سکندر علی وجد




جانے والے کبھی نہیں آتے
جانے والوں کی یاد آتی ہے

سکندر علی وجد




خدا شاہد ہے میرے بھولنے والے بہ جز تیرے
مجھے تخلیق عالم رائیگاں معلوم ہوتی ہے

سکندر علی وجد




تمیز خواب و حقیقت ہے شرط بیداری
خیال عظمت ماضی کو چھوڑ حال کو دیکھ

سکندر علی وجد