EN हिंदी
شیر سنگھ ناز دہلوی شیاری | شیح شیری

شیر سنگھ ناز دہلوی شیر

2 شیر

چوم کر آیا ہے یہ دست حنائی آپ کا
کیوں نہ رکھوں میں کلیجے سے لگا کر تیر کو

شیر سنگھ ناز دہلوی




نگہ لطف میں ہے عقدہ کشائی مضمر
کام بگڑے ہوئے بندوں کے سنور جاتے ہیں

شیر سنگھ ناز دہلوی