EN हिंदी
شاکر کلکتوی شیاری | شیح شیری

شاکر کلکتوی شیر

4 شیر

قسم ہی نہیں ہے فقط اس کا شیوہ
تغافل بھی ہے ایک انداز اس کا

شاکر کلکتوی




رونے کے بدلے اپنی تباہی پہ ہنس دیا
شاکرؔ نے اس طرح گلۂ آسماں کیا

شاکر کلکتوی




یہ ماجرائے محبت سمجھ میں آ نہ سکا
وہ ہاتھ آئے تو میں ہاتھ انہیں لگا نہ سکا

شاکر کلکتوی




ذرا چشم کرم سے دیکھ لو تم
سہارا ڈھونڈھتا ہوں زندگی کا

شاکر کلکتوی