EN हिंदी
شاہد لطیف شیاری | شیح شیری

شاہد لطیف شیر

3 شیر

کوئی لہجہ کوئی جملہ کوئی چہرہ نکل آیا
پرانے طاق کے سامان سے کیا کیا نکل آیا

شاہد لطیف




رات ہی کے دامن میں چاند بھی ہیں تارے بھی
رات ہی کی قسمت ہے بے چراغ ہونا بھی

شاہد لطیف




شریف لوگ کہاں جائیں کیا کریں آخر
زمیں چیختی پھرتی ہے آسماں چپ چاپ

شاہد لطیف