EN हिंदी
سید محمد عبد الغفور شہباز شیاری | شیح شیری

سید محمد عبد الغفور شہباز شیر

7 شیر

انجام خوشی کا دنیا میں سچ کہتے ہو غم ہوتا ہے
ثابت ہے گل اور شبنم سے جو ہنستا ہے وہ روتا ہے

سید محمد عبد الغفور شہباز




دل تو دل افعئ گیسو وہ بلا ہے کافر
اس کا کاٹا کوئی افعی بھی نہ پانی مانگے

سید محمد عبد الغفور شہباز




ہم رو رو اشک بہاتے ہیں وہ طوفاں بیٹھے اٹھاتے ہیں
یوں ہنس ہنس کر فرماتے ہیں کیوں مرد کا نام ڈبوتا ہے

سید محمد عبد الغفور شہباز




خدا نے منہ میں زبان دی ہے تو شکر یہ ہے کہ منہ سے بولو
کہ کچھ دنوں میں نہ منہ رہے گا نہ منہ میں چلتی زباں رہے گی

سید محمد عبد الغفور شہباز




مٹی کا ہی گھر نہ ہوگا برباد
مٹی ترے تن کا گھر بھی ہوگا

سید محمد عبد الغفور شہباز




شب فراق کا چھایا ہوا ہے رعب ایسا
بلا بلا کے تھکے ہم قضا نہیں آئی

سید محمد عبد الغفور شہباز




شہبازؔ میں عیب ہی نہیں کل
ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا

سید محمد عبد الغفور شہباز