EN हिंदी
سلیم شاہد شیاری | شیح شیری

سلیم شاہد شیر

2 شیر

ہر بزم کیوں نمائش زخم ہنر بنے
ہر بھید اپنے دوستوں کے درمیاں نہ کھول

سلیم شاہد




ہر لحظہ اس کے پاؤں کی آہٹ پہ کان رکھ
دروازے تک جو آیا ہے اندر بھی آئے گا

سلیم شاہد