EN हिंदी
نیاز فتح پوری شیاری | شیح شیری

نیاز فتح پوری شیر

4 شیر

گھڑی گھڑی نہ ادھر دیکھیے کہ دل پہ مجھے
ہے اختیار پر اتنا بھی اختیار نہیں

نیاز فتح پوری




میں اب تو اے جنوں ترے ہاتھوں سے تنگ ہوں
لاؤں کہاں سے روز گریباں نئے نئے

نیاز فتح پوری




نہ دنیا کا ہوں میں نہ کچھ فکر دیں کا
محبت نے رکھا نہ مجھ کو کہیں کا

نیاز فتح پوری




تم تو ٹھکرا کر گزر جاؤ تمہیں ٹوکے گا کون
میں پڑا ہوں راہ میں تو کیا تمہارا جائے گا

نیاز فتح پوری