EN हिंदी
میر کلو عرش شیاری | شیح شیری

میر کلو عرش شیر

8 شیر

چشم باطن میں سے جب ظاہر کا پردہ اٹھ گیا
جو مسلماں تھا وہی ہندو نظر آیا مجھے

میر کلو عرش




گلے میں اپنے پہنا ہے جو تو نے اے بت کافر
مری تسبیح کو ہے رشک زنار برہمن پر

میر کلو عرش




کعبہ کا اور خانۂ دل کا یہ حال ہے
جیسے کوئی مکاں ہو مکاں کے جواب میں

میر کلو عرش




کیا دیا بوسہ لب شیریں کا ہو کر ترش رو
منہ ہوا میٹھا تو کیا دل اپنا کھٹا ہو گیا

میر کلو عرش




کیا غیر کیا عزیز کوئی نوحہ گر نہ ہو
اے جان یوں نکل کہ بدن تک خبر نہ ہو

میر کلو عرش




مجھ کو اور یار کو دونوں سے سروکار نہیں
کفر کافر کو مسلماں کو ہے اسلام پسند

میر کلو عرش




صحت ہے مرض قضا شفا ہے
اللہ حکیم ہے ہمارا

میر کلو عرش




توڑ کر کعبہ کو مسجد نہ بناؤ زاہد
خانہ برباد کسی دل ہی میں کر گھر پیدا

میر کلو عرش