EN हिंदी
ہزار لکھنوی شیاری | شیح شیری

ہزار لکھنوی شیر

3 شیر

دیکھنے والے زمانے کا بھی حق ہے مجھ پر
سب کی نظروں سے چھپا کر مری تصویر نہ دیکھ

ہزار لکھنوی




دل کی دھڑکن مرے ماتھے کی شکن ہے کہ نہیں
روح تقدیر سمجھ عالم تقدیر نہ دیکھ

ہزار لکھنوی




ہو کے افسردہ مری شومیٔ تقدیر نہ دیکھ
اپنے پیروں میں مرے پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ

ہزار لکھنوی