دیکھنے والے زمانے کا بھی حق ہے مجھ پر
سب کی نظروں سے چھپا کر مری تصویر نہ دیکھ
ہزار لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل کی دھڑکن مرے ماتھے کی شکن ہے کہ نہیں
روح تقدیر سمجھ عالم تقدیر نہ دیکھ
ہزار لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہو کے افسردہ مری شومیٔ تقدیر نہ دیکھ
اپنے پیروں میں مرے پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ
ہزار لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |