EN हिंदी
حبیب اشعر دہلوی شیاری | شیح شیری

حبیب اشعر دہلوی شیر

2 شیر

صبر اے دل کہ یہ حالت نہیں دیکھی جاتی
ٹھہر اے درد کہ اب ضبط کا یارا نہ رہا

حبیب اشعر دہلوی




یوں تو اب بھی ہے وہی رنج وہی محرومی
وہ جو اک تیری طرف سے تھا اشارا نہ رہا

حبیب اشعر دہلوی