ہتھیلیوں میں لکیروں کا جال تھا کتنا
مرے نصیب میں میرا زوال تھا کتنا
اعجاز عبید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مقید ہو نہ جانا ذات کے گنبد میں یارو
کسی روزن کسی دروازہ کو وا چھوڑ دینا
اعجاز عبید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سحر ہوتے ہی کوئی ہو گیا رخصت گلے مل کر
فسانے رات کے کہتی رہی ٹوٹی ہوئی چوڑی
اعجاز عبید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |