اثر نہ پوچھیے ساقی کی مست آنکھوں کا
یہ دیکھیے کہ کوئی ہوشیار باقی ہے
بیتاب عظیم آبادی
کتنے الزام آخر اپنے سر
تم نے غیروں کو سر چڑھا کے لئے
بیتاب عظیم آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لڑ گئی ان سے نظر کھنچ گئے ابرو ان کے
معرکے عشق کے اب تیر و کماں تک پہنچے
بیتاب عظیم آبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تڑپ کے رہ گئی بلبل قفس میں اے صیاد
یہ کیا کہا کہ ابھی تک بہار باقی ہے
بیتاب عظیم آبادی
ٹیگز:
| بہار |
| 2 لائنیں شیری |