EN हिंदी
اشرف علی فغاں شیاری | شیح شیری

اشرف علی فغاں شیر

6 شیر

اے شیخ اگر کفر سے اسلام جدا ہے
پس چاہئے تسبیح میں زنار نہ ہوتا

اشرف علی فغاں




دل بستگی قفس سے یہاں تک ہوئی مجھے
گویا کبھی چمن میں میرا آشیاں نہ تھا

اشرف علی فغاں




جگنو میاں کی دم جو چمکتی ہے رات کو
سب دیکھ دیکھ اس کو بجاتے ہیں تالیاں

اشرف علی فغاں




کب درد سے دل کو تاب آیا
آنکھوں میں کہاں سے خواب آیا

اشرف علی فغاں




میری طرف سے خاطر صیاد جمع ہے
کیا اڑ سکے گا طائر بے بال و پر کہیں

اشرف علی فغاں




مجھ سے جو پوچھتے ہو تو ہر حال شکر ہے
یوں بھی گزر گئی مری ووں بھی گزر گئی

اشرف علی فغاں