EN हिंदी
اشک رامپوری شیاری | شیح شیری

اشک رامپوری شیر

2 شیر

بات میں بات اسی کی ہے سنو تم جس کی
یوں تو کہنے کو سبھی منہ میں زباں رکھتے ہیں

اشک رامپوری




اک دن وہ مل گئے تھے سر رہ گزر کہیں
پھر دل نے بیٹھنے نہ دیا عمر بھر کہیں

اشک رامپوری