حسن اک کیف جاودانی ہے
اور جو چیز ہے وہ فانی ہے
حسن کے دن بھی کیف پرور ہیں
حسن کی رات بھی سہانی ہے
حسن کی صبح اک شکست جمیل
حسن کی شام کامرانی ہے
یہ کچھ افسانۂ تخیل ہے
کچھ حقیقت کی ترجمانی ہے
کچھ ترے حسن کا کرشمہ ہے
کچھ مری طبع کی روانی ہے
نظم
زہراب حسن
اسرار الحق مجاز