تمہیں لائی ہے میرے روبرو
ساعت چمکنے کی
تمہارے ساتھ آئی ہے
فضا میرے مہکنے کی
ہوا میں پھیلتی جاتی ہے خوشبو
فصل پکنے کی
مری تمثال میں نقش نمو کیسے ابھرتا ہے
اس آئینے میں
عکس خوب رو کیسے ابھرتا ہے
نیا موسم مرے پتوں میں کیا کیا رنگ
بھرتا ہے
یہ منظر دیکھتے رہنا
ستارے
تم جھکے ہو میری شاخوں پر
جھکے رہنا
نظم
یمن کا ستارا
شبیر شاہد