EN हिंदी
یاد | شیح شیری
yaad

نظم

یاد

خدیجہ خان

;

رات تک
خیالوں میں

یادوں کا قافلہ
کبھی جگاتا رہا

کبھی تھپکی دے کر
سلاتا رہا

آخر دھڑکنوں کا ساز
خوابیدہ آغوش میں

ڈوبتا چلا گیا