آدھی رات ہوئی
اور پورا چاند نکل آیا
سوتے میں
ہونٹ چیر کے
اس کے دانت بڑھے
اور ناخن نکلے
تیز نکیلے بڑے بڑے!
پھر سارے بدن پر
بال ہی بال اگ آئے!
گاؤں سے باہر
جنگل میں
بھیڑیے مل کے چلائے!
وہ اپنے بستر سے اٹھ کر
کھڑکی کود گیا!
پاس کے گھر میں
سوتے میں کوئی بچہ چونک اٹھا!
دور گلی کے نکڑ پر
اک کتا بھونک اٹھا!
پھر دور
بہت ہی دور کہیں
اک چیخ سنائی دی!
پھر اس کے خالی بستر میں
اک لاش دکھائی دی!
پھر بادل گھر آئے
اور سارا منظر ڈوب گیا!!
سورج نے آ کر دیکھا تو
خالی بستر چمک رہا تھا
گہری نیند میں
وہ اپنے بستر سے نیچے لڑھک گیا تھا!!
نظم
ولف مین
محمد علوی