EN हिंदी
وقت سے پہلے | شیح شیری
waqt se pahle

نظم

وقت سے پہلے

ندا فاضلی

;

یوں تو ہر رشتہ کا انجام یہی ہوتا ہے
پھول کھلتا ہے

مہکتا ہے
بکھر جاتا ہے

تم سے ویسے تو نہیں کوئی شکایت
لیکن

شاخ ہو سبز
تو حساس فضا ہوتی ہے

ہر کلی زخم کی صورت ہی جدا ہوتی ہے
تم نے

بیکار ہی موسم کو ستایا ورنہ
پھول جب کھل کے مہک جاتا ہے

خود بہ خود
شاخ سے گر جاتا ہے