بچھڑ گئے تم بدل گئے تم
یہ رت جو بدلی بدل گیا سب
وفا کی باتیں ملن کی راتیں
وہی ہوا نا کہ جس کا ڈر تھا
اداسی آنکھوں میں بس گئی ہے
رنگ سارے پڑے ہیں پھیکے
تمہارے جذبے کی اک لہر سے
اجڑ گئی ہے ہماری دنیا
وہی ہوا ہے کہ جس کا ڈر تھا
نظم
وہی ہوا نا کہ جس کا ڈر تھا
اسریٰ رضوی