وفا اور عشق کے رشتے بڑے خوش رنگ ہوتے ہیں
ادائیں دل کشا ان کی رسیلے ڈھنگ ہوتے ہیں
کسی موسم کسی رت میں کسی بھی شاخ پر اکثر
یہ ننھی کونپلیں بن کر چمن آباد کرتے ہیں
سکوں دیتے ہیں ذہنوں کو دلوں کو شاد کرتے ہیں
خدا جانے یہ پروانے یہ مستانے یہ دیوانے
مروت کی محبت کی عبادت کی بلندی سے
کسے آواز دیتے ہیں کسے رہ رہ کے تکتے ہیں
یہ ناامید ہو کر بھی کبھی منکر نہیں ہوتے
یہ کس کی جستجو میں پست ہوتے ہیں نہ تھکتے ہیں
یہ رہ رہ کر دور بھی اک دوسرے کے سنگ ہوتے ہیں
وفا اور عشق کے رشتے بڑے خوش رنگ ہوتے ہیں
نظم
وفا اور عشق کے رشتے بڑے خوش رنگ ہوتے ہیں
عازم کوہلی