EN हिंदी
اصول کے جزیرے | شیح شیری
usul ke jazire

نظم

اصول کے جزیرے

وہاب دانش

;

سرحدیں
کتنی پرانی کرم خوردہ ہو چکی ہیں

جسم کو اب کیا ضرورت رہ گئی ہے
ایک ہی کمرے میں رہ کر

وہ الگ جلتے جزیروں میں سلگنے کی
یہ دیواریں

جنہیں ہر رات ننگا ذہن
اپنی کھردری آنکھوں سے زخمی کر رہا ہے

ایک دن پھرے گا شاید تم بھی اب محسوس کرنے ہی لگے ہو