ایک لڑکی مجھے اسکیچ کر رہی تھی
لڑکی کی ڈرائنگ اگرچہ اچھی نہیں تھی
لیکن اسے اس قدر منہمک دیکھ کر
میں بہت متائثر ہوا
مجھے خواہش ہوئی
کہ میں اس لڑکی کا بوسہ ہی لے لوں
مگر میرا دھڑ غائب تھا
میری ڈرائنگ اس لڑکی سے کہیں زیادہ بہتر تھی
اور میں اس کی چھاتیاں بنانا بھی چاہتا تھا
جو اس کے کھلے ہوئے گریبان سے جھانک رہی تھیں
لیکن میرا بقیہ جسم وہاں نہیں تھا
اسے شاید جنگلی جانور بھنبھوڑ رہے ہوں
ڈرائنگ میں معمولی دستگاہ رکھنے کے باوجود
لڑکی نے میرے چہرے کی اداسی کو
بھر پور طریقے سے کاغذ پر منتقل کر دیا تھا
لیکن وہ میرے نچلے دھڑ کو
بار بار کوشش کے باوجود
بنانے میں ناکام رہی تھی
مجھے لگا وہ میرے جسم کو
جنگلی جانوروں سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے
کیا اسے معلوم ہے
اگر وہ اس کشمکش میں کامیاب رہی
اور میرا جسم پوری طرح بازیاب کرا سکی
تو میرے ہاتھ
سب سے پہلے
کس چیز کو چھو لینا چاہیں گے
نظم
اس میز پر سر جھکائے
سعید الدین