مجھے یقیں ہے
کہ تم کون مہندی سے
جب میرے عدو کا نام
اپنی خوب صورت کلائی پر لکھو گی
تو
میرا خیال آتے ہی
آخر ایک دن
اس منحوس کے نام پر
خود ہی
بڑا سا کانٹا لگا دو گی
اور دوسری کلائی پر
میرا نام لکھ کر
اسے دیر تک چومتی رہو گی
میں اس لمحے کے انتظار میں
متبادل کلائیوں کی جانب سے موصولہ
ہزاروں دل پذیر آفریں
مسلسل مسترد کئے جا رہا ہوں
کیونکہ
دنیا امید پر قائم ہے
نظم
امید
عزیز فیصل