۱
اس طرح لب ہلے
کہ راتوں نے
اپنے سینے کے راز کھول دئے
۲
منجمد قدموں کو پگھلاتا ہے کون
راستہ بن کر
چلا جاتا ہے کون
۳
تیرے لبوں پر
میرے دل کی خواہش ہے
آ جائے نہ کوئی تباہی
دیکھ کے چل
نظم
تین مختصر نظمیں
علی ظہیر لکھنوی
نظم
علی ظہیر لکھنوی
۱
اس طرح لب ہلے
کہ راتوں نے
اپنے سینے کے راز کھول دئے
۲
منجمد قدموں کو پگھلاتا ہے کون
راستہ بن کر
چلا جاتا ہے کون
۳
تیرے لبوں پر
میرے دل کی خواہش ہے
آ جائے نہ کوئی تباہی
دیکھ کے چل