EN हिंदी
تیری سنگ | شیح شیری
teri sang

نظم

تیری سنگ

شہاب اختر

;

زلفوں کی خوشبو
اندر تک

اتر رہی ہے
ہوائیں

سرسرا رہی ہیں
ہڈیوں ہی کوئی

راگ بج رہا ہے
یہ

طبلہ
خاموش ہے بہت

ساون کی پھوہاروں کی تھاپ تیز ہے
تم آؤ

میرے سنگیت کو
سنگت دینے کے لئے