EN हिंदी
تسکین | شیح شیری
taskin

نظم

تسکین

اختر الایمان

;

اک محقق نے انسان کو بوزنہ جب کہا
میں وہیں سجدۂ شکر میں گر گیا

اپنی کوتاہیوں، خامیوں کے لیے
آفرینش سے اب تک جو شرمندہ تھا

آج وہ بوجھ، بارے ذرا کم ہوا