EN हिंदी
تشکیل | شیح شیری
tashkil

نظم

تشکیل

خواجہ ربانی

;

میں ٹھنڈی برف کے ذروں سے
پھر سے بن رہا ہوں

تمہارے قرب کی حدت سے
پانی ہو گیا تھا

مگر اب پھر مری تشکیل ہونے جا رہی ہے
میں پھر سے بن رہا ہوں

تمہارے پیار کی حدت یقیناً روح ہے میری
مگر یہ میرے ایک اک عضو کو

پگھلا کے آب و آب کر دے گی
یہ بہتر ہے کہ تم سے فاصلہ ہو

نہ کوئی رابطہ ہو
یہ حدت پھر سے میرا جسم مجھ سے چھین لے گی

میرے اعضا کو پھر اک شکل ملنے دو
مجھے حدت سے اپنے لمس سے

تھوڑی دور رہنے دو