EN हिंदी
تنبیہ | شیح شیری
tambih

نظم

تنبیہ

شہریار

;

وہ جو آسماں پہ ستارہ ہے
اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لو

اسے اپنے ہونٹوں سے چوم لو
اسے اپنے ہاتھوں سے توڑ لو

کہ اسی پہ حملہ ہے رات کا