رات جگمگاتی ہے
بھیڑ شور ہنگامے
زرق برق پہناوے
سرخ سیم گوں دھانی
روشنی کے فوارے
مرد عورتیں بچے
آڑی ترچھی صف باندھے
ایک خط نوریں کے
نقطۂ عمودی کو
سر اٹھائے تکتے ہیں
لوکا جاگ اٹھتا ہے
ایک لاٹ گرتی ہے
مرد عورتیں بچے
تالیاں بچاتے ہیں
صرف ایک ہی عورت
چیخ روک لیتی ہے
صرف ایک ہی بچہ
تلملا کے روتا ہے
نظم
تماشہ
شاذ تمکنت