EN हिंदी
تلاش فریب مطلق کی | شیح شیری
talash fareb-e-mutlaq ki

نظم

تلاش فریب مطلق کی

محمد اعظم

;

فاحشہ عورتو
کیا کوئی

تم میں ایسا نہیں
جو مجھے

اس طرح چھل سکے
میں نشاط گماں کے سرور عجب جاوداں کو لئے

نرم آغوش سے
سخت آغوش تک

ایک برحق سفر کروں
فاحشہ عورتو

وہ قریب مسلسل کی دولت کہاں سے ملے
کیا کوئی

تم میں ایسا نہیں
مجھ سے جو

جھوٹ کو سونگھ لینے کی خو چھین لے
جستجو چھین لے