EN हिंदी
تلاش | شیح شیری
talash

نظم

تلاش

ابرارالحسن

;

اب ہم اپنے شہر کی گلیاں کن لوگوں کے نام کریں
پہلے اکثر نام پتے افرنگی تھے

چند شہیدوں کے کتبے
بھولی بسری صدیوں سے بھی نام چنے

پھر اسلامی شہزادوں نے دان دیا
دان کی خاطر ہم نے اپنا مان دیا

اب تو ایسی جنگ چھڑی ہے
سارے شہید اور سارے غازی

سارے کافر سارے نمازی
سب ہی اپنے دشمن ہیں

اب ہم اپنے شہر کی گلیاں کن لوگوں کے نام کریں
کن لوگوں سے بھیک ملے گی

کن لوگوں کو رام کریں