کبھی کبھی
جی یہ چاہتا ہے
چاند تک کی سیڑھی بناؤں
بادل ہوا میں اڑا دوں
لے کر رنگوں کی کچی پنسل
رنگولی سی قوس قزح بناؤں
چاند سے کھیلوں
آبشار فضا میں بہاؤں
کبھی کبھی جی چاہتا ہے
کچھ ان چاہا سا
نظم
طبیعت کے رنگ
زہرا علوی
نظم
زہرا علوی
کبھی کبھی
جی یہ چاہتا ہے
چاند تک کی سیڑھی بناؤں
بادل ہوا میں اڑا دوں
لے کر رنگوں کی کچی پنسل
رنگولی سی قوس قزح بناؤں
چاند سے کھیلوں
آبشار فضا میں بہاؤں
کبھی کبھی جی چاہتا ہے
کچھ ان چاہا سا