EN हिंदी
تاج محل سی لگتی ہو | شیح شیری
taj-mahal si lagti ho

نظم

تاج محل سی لگتی ہو

ابو بکر عباد

;

سر پہ اپنے جوڑا باندھے
مانجھی کی امید لگائے

بھیگی اجلی صبح میں تم
کہرے کی چادر میں لپٹی

ندی کنارے سوچ میں گم
تاج محل سی لگتی ہو