EN हिंदी
سواگت | شیح شیری
swagat

نظم

سواگت

عادل حیات

;

کوئی آواز جب بھی سنسناتی ہے
کبھی سنسان راتوں میں

تو یہ احساس ہوتا ہے کہ جیسے یک بہ یک آ کر
ہوا کا تیز جھونکا میرے دروازے کی کنڈی

کھٹکھٹاتا ہے
مگر پٹ کھولتا ہوں جب

مری محرومیاں ہاتھوں کو پھیلائے
سواگت میرا کرتی ہیں