EN हिंदी
صبح | شیح شیری
subh

نظم

صبح

سجاد باقر رضوی

;

آخر شب تھی
وہ صحن مسجد میں بے سدھ پڑا سو رہا تھا

میں نے اس کو جگایا
اٹھ۔۔۔

یہ شہادت کا تکبیر کا وقت ہے
دعاؤں کی تسخیر کا وقت ہے

وہ اٹھا۔۔۔ میرا قاتل جسے میں نے خود ہی اٹھایا
اٹھا۔۔۔

اور محراب مسجد میں میرے لہو سے چراغاں ہوا