EN हिंदी
صبح دم | شیح شیری
subh-dam

نظم

صبح دم

پریم کمار نظر

;

صبح دم
اس کی آنکھوں میں

ڈھلتی ہوئی رات کا نشۂ وصل ہے
جسم

جیسے کہ اک لہلہاتی ہوئی فصل ہے