گہری نیند میں
سارے عناصر بکھر گئے
بچی کھچی پونجی کو
سوا نیزے کا سورج
چاٹ گیا
مجھ سے حساب طلب کرتے ہو
میں تو ایک عظیم صفر ہوں

نظم
صفر
عزیز تمنائی
نظم
عزیز تمنائی
گہری نیند میں
سارے عناصر بکھر گئے
بچی کھچی پونجی کو
سوا نیزے کا سورج
چاٹ گیا
مجھ سے حساب طلب کرتے ہو
میں تو ایک عظیم صفر ہوں