EN हिंदी
صفر | شیح شیری
sifar

نظم

صفر

عزیز تمنائی

;

گہری نیند میں
سارے عناصر بکھر گئے

بچی کھچی پونجی کو
سوا نیزے کا سورج

چاٹ گیا
مجھ سے حساب طلب کرتے ہو

میں تو ایک عظیم صفر ہوں