EN हिंदी
شعرائے قوم سے خطاب | شیح شیری
shoara-e-qaum se KHitab

نظم

شعرائے قوم سے خطاب

شاہ دین ہمایوں

;

اے شاعران قوم زمانہ بدل گیا
پر مثل زلف یار تمہارا نہ بل گیا

پیٹوگے کب تلک سر رہ تم لکیر کو
بجلی کی طرح سانپ تڑپ کر نکل گیا

اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہوگا پھر کبھی
دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا

اک تم کہ جم گئے ہو جمادات کی طرح
اک وہ کہ گویا تیر کماں سے نکل گیا

ہاں ہاں سنبھالو قوم کو شاید سنبھل ہی جائے
گر گر کے ملک ہند کچھ آخر سنبھل گیا