EN हिंदी
شکست | شیح شیری
shikast

نظم

شکست

نسیم سحر

;

اس نے یہ سوچ کے توڑا تھا
مرا دل

کہ مرے دل میں کوئی عکس ہی
اس کا نہ رہے

اب یہ عالم ہے
کہ جتنے بھی ہیں دل کے ٹکڑے

عکس اتنے ہی مرے دل میں ہیں
شامل اس کے